Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رخ روشن کا روشن ایک پہلو بھی نہیں نکلا

اقبال ساجد

رخ روشن کا روشن ایک پہلو بھی نہیں نکلا

اقبال ساجد

MORE BYاقبال ساجد

    رخ روشن کا روشن ایک پہلو بھی نہیں نکلا

    جسے میں چاند سمجھا تھا وہ جگنو بھی نہیں نکلا

    وہ تیرا دوست جو پھولوں کو پتھرانے کا عادی تھا

    کچھ اس سے شعبدہ بازی میں کم تو بھی نہیں نکلا

    ابھی کس منہ سے میں دعویٰ کروں شاداب ہونے کا

    ابھی ترشے ہوئے شانے پہ بازو بھی نہیں نکلا

    گھروں سے کس لیے یہ بھیڑ سڑکوں پر نکل آئی

    ابھی تو بانٹنے وہ شخص خوشبو بھی نہیں نکلا

    شکاری آئے تھے دل میں شکار آرزو کرنے

    مگر اس دشت میں تو ایک آہو بھی نہیں نکلا

    تری بھی حسن کاری کے ہزاروں لوگ ہیں قائل

    گلی کوچوں سے لیکن اس کا جادو بھی نہیں نکلا

    بتا اس دور میں اقبال ساجدؔ کون نکلے گا

    صداقت کا علم لے کر اگر تو بھی نہیں نکلا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    اقبال ساجد

    اقبال ساجد

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-iqbaal saajid (Pg. 89)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے