رخ زیبا ادھر نہیں کرتا
چاہتا ہے مگر نہیں کرتا
سوچتا ہے مگر سمجھتا نہیں
دیکھتا ہے نظر نہیں کرتا
بند ہے اس کا در اگر مجھ پر
کیوں مجھے در بدر نہیں کرتا
حرف انکار اور اتنا طویل
بات کو مختصر نہیں کرتا
نہ کرے شہر میں وہ ہے تو سہی
مہربانی اگر نہیں کرتا
حسن اس کا اسی مقام پہ ہے
یہ مسافر سفر نہیں کرتا
جا کے سمجھائیں کیا اسے کہ ظفرؔ
تو بھی تو درگزر نہیں کرتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.