رخ ہر اک تیر نظر کا ہے مرے دل کی طرف
رخ ہر اک تیر نظر کا ہے مرے دل کی طرف
آنے والے آ رہے ہیں اپنی منزل کی طرف
ڈوبنے والے کی مایوسی پہ دل تھرا گیا
کس نگاہ یاس سے دیکھا تھا ساحل کی طرف
سچ ہے اک اجڑی ہوئی دنیا کے کیا لیل و نہار
تم سے بھی اب تو نہ دیکھا جائے گا دل کی طرف
کس فسردہ خاطری سے رات بھر جلتی رہی
دیر تک دیکھا کیے ہم شمع محفل کی طرف
اپنی مرضی سے نہیں اپنے ارادے سے نہیں
ہر مسافر کے قدم اٹھتے ہیں منزل کی طرف
تم کو کیا معلوم کیا بنتی ہے دل پر عشق میں
آئنہ لے کر ذرا دیکھو مقابل کی طرف
ہو گیا مخمورؔ راز زندگی کا انکشاف
موج آتی ہے فنا ہونے کو ساحل کی طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.