رت بدلے تو آپ بدل لے سب بیوہار ہوا
رت بدلے تو آپ بدل لے سب بیوہار ہوا
پگ پگ سانگ رچائے موسم کے انوسار ہوا
پیڑ گھروندے لاٹھ اور کھمبے ہیں خاشاک سمان
بھیروں ناچ رہی ہے پہنے ناگ کا ہار ہوا
اس کی گرہیں کھولے بڑھ کر کوئی دھیان کی لہر
من میں لیے پھرتی ہے صدیوں کے اسرار ہوا
اس ویرانے میں بھی کھلتے پگ پگ رم کے پھول
دل سے کبھی ہو کر بھی گزرتی خوش رفتار ہوا
کون بتائے کب کس کی اس راہ میں شامت آئے
سنتے ہیں اندھے کے ہاتھ کی ہے تلوار ہوا
ہم نے تو اس لمحے میں بھی رت کا سمیٹا درد
روش روش جب رواں دواں تھی صرصر کار ہوا
یوں بھی ہم نے جھیلا ہے موسم کا جبر سہیلؔ
خوشبو کی کبھی لہر بنی کبھی تیغ کی دھار ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.