رتوں کا لمس شجر میں رہے تو اچھا ہے
رتوں کا لمس شجر میں رہے تو اچھا ہے
مٹھاس بن کے ثمر میں رہے تو اچھا ہے
کہاں سے دل کے علاقے میں آ گئی دنیا
یہ سر کا درد ہے سر میں رہے تو اچھا ہے
مرا قیام ہے گھر میں مسافروں جیسا
یہ گھر بھی راہ گزر میں رہے تو اچھا ہے
میں سن رہی ہوں قیامت کی آہٹوں کو شبینؔ
حیات پھر بھی سفر میں رہے تو اچھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.