روپوش آنکھ سے کوئی خوشبو لباس ہے
روپوش آنکھ سے کوئی خوشبو لباس ہے
گو دور دور سا ہے مگر آس پاس ہے
یہ سن کے ریگزار کے ہونٹوں پہ پیاس ہے
دریا کی بے رخی پہ سمندر اداس ہے
شام اودھ نے زلف میں گوندھے نہیں ہیں پھول
تیرے بغیر صبح بنارس اداس ہے
کھاتی وگرنہ ٹھوکریں چاہت کہاں کہاں
داتا مرا بڑا ہی تمنا شناس ہے
رہبر بنا ہوا ہے جو سایہ قدم قدم
پرتو ترا ہی میرے کہیں آس پاس ہے
یا رب ہمارے جذبۂ دیدہ وری کی خیر
جو پھول ہے چمن میں وہ شبنم لباس ہے
- کتاب : Seepiyon Mein Samandar (Poetry) (Pg. 24)
- Author : Ram avtar gupta ''muztar''
- مطبع : Takhleeqkar Publishers (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.