Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روح کو قید کیے جسم کے ہالوں میں رہے

شاہد کبیر

روح کو قید کیے جسم کے ہالوں میں رہے

شاہد کبیر

MORE BYشاہد کبیر

    روح کو قید کیے جسم کے ہالوں میں رہے

    لوگ مکڑی کی طرح اپنے ہی جالوں میں رہے

    جسم کو آئنہ دکھلاتے ہیں سائے ورنہ

    آدمی کے لیے اچھا تھا اجالوں میں رہے

    وقت سے پہلے ہو کیوں ذہن پہ خورشید کا بوجھ

    رات باقی ہے ابھی چاند پیالوں میں رہے

    پھر تو رہنا ہی ہے گھورے کا مقدر ہو کر

    پھول تازہ ہے ابھی ریشمی بالوں میں رہے

    شوق ہی ہے تو بہرحال تماشا بنیے

    یہ ضروری نہیں وہ دیکھنے والوں میں رہے

    اب کلنڈر میں نیا ڈھونڈئیے چہرہ شاہدؔ

    کب تلک ایک ہی تصویر خیالوں میں رہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    روح کو قید کیے جسم کے ہالوں میں رہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے