ساعت ہجر جب ستاتی ہے
وقت کی نبض رک سی جاتی ہے
چیزیں اپنی جگہ پہ رہتی ہیں
تیرگی بس انہیں چھپاتی ہے
شور میں جو صدائیں دب جائیں
خامشی پھر وہی سناتی ہے
دھوپ کی آنچ ہے جو رات گئے
چاندنی بن کے مسکراتی ہے
حسن شاید اسی کو کہتے ہیں
جب نظر لوٹ لوٹ جاتی ہے
وہ مری جیت تیرے نام سے تھی
ہاں مگر ہار میری ذاتی ہے
چاند جب دھوپ میں نکلتا ہے
چاندنی کب نظر میں آتی ہے
خواب دیکھا ہو جن کی آنکھوں نے
صبح نو بس انہیں بلاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.