ساحل پہ یہ ٹوٹے ہوئے تختے جو پڑے ہیں
ساحل پہ یہ ٹوٹے ہوئے تختے جو پڑے ہیں
ٹکرائے ہیں طوفاں سے تلاطم سے لڑے ہیں
دل اپنا جلاؤ شب ظلمت کے حریفو
کیا غم ہے چراغوں کے اگر قحط پڑے ہیں
چڑھنے دو ابھی اور ذرا وقت کا سورج
ہو جائیں گے چھوٹے یہی سائے جو بڑے ہیں
منزل سے پلٹ آئے ہیں ہم اہل محبت
جو سنگ ہدایت تھے وہ رستے میں کھڑے ہیں
ہیں مسخ شدہ چہرے شہودؔ آپ سے برہم
آئینہ صفت آپ مقابل جو کھڑے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.