ساحل سے بیچ سمندر گہرا پانی
ساحل سے بیچ سمندر گہرا پانی
گھر مٹی گھر سے باہر گہرا پانی
یہ اسرار ہے ظاہر اس کے ہونے کا
منظر ہو یا پس منظر گہرا پانی
دل کو کیا دیکھتے ہو اے دیکھنے والو
باہر خشکی اور اندر گہرا پانی
ڈوب کے ہی میں شاید پار نکل جاؤں
میرا کیا میرے اندر گہرا پانی
وقت کب اک سی حالت رہنے دیتا ہے
ہو جاتا ہے ریت اکثر گہرا پانی
آسمان پر چاند چمکتا ہے خالی
نیچے ہے پوشیدہ گوہر گہرا پانی
بے پایاں کرتا ہوں طورؔ اپنے کو میں
اک خالی طشت میں بھر کر گہرا پانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.