Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سامان تجارت مرا ایمان نہیں ہے

ماجد دیوبندی

سامان تجارت مرا ایمان نہیں ہے

ماجد دیوبندی

MORE BYماجد دیوبندی

    سامان تجارت مرا ایمان نہیں ہے

    ہر در پہ جھکے سر یہ مری شان نہیں ہے

    ہر لفظ کو سینے میں بسا لو تو بنے بات

    طاقوں میں سجانے کو یہ قرآن نہیں ہے

    اللہ مرے رزق کی برکت نہ چلی جائے

    دو روز سے گھر میں کوئی مہمان نہیں ہے

    ہم نے تو بنائے ہیں سمندر میں بھی رستے

    یوں ہم کو مٹانا کوئی آسان نہیں ہے

    وہ جس کو بزرگوں کی روایت نہ رہے یاد

    اس شخص کی لوگو کوئی پہچان نہیں ہے

    دو چار امیدوں کے دیے اب بھی ہیں روشن

    ماضی کی حویلی ابھی ویران نہیں ہے

    پھولوں کی جگہ جلتے ہوئے لفظ سجے ہیں

    اب میز پہ اخبار ہیں گلدان نہیں ہے

    ماجدؔ ہے مرا شعر میرے عہد کی تصویر

    غالبؔ کی غزل میرؔ کا دیوان نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے