سامنے آؤ کہ میں چہرۂ زیبا دیکھوں
سامنے آؤ کہ میں چہرۂ زیبا دیکھوں
اور اس آئینے میں عکس پھر اپنا دیکھوں
تم ہی منزل ہو تم ہی گوہر مقصود مرا
دیکھ کر تم کو میں کیا اور تماشا دیکھوں
تم ہی بتلاؤ کہ اس کار گہ ہستی میں
کیا نہ دیکھوں میں اگر دیکھوں تو کیا کیا دیکھوں
تجھ کو یہ ناز کوئی پا نہ سکے گا ہرگز
مجھ کو یہ ضد کہ ترا نقش کف پا دیکھوں
تو نے چاہا تو بہت گردش ایام کہ میں
خود تماشا بنوں اپنا ہی تماشا دیکھوں
کاش اس زیست میں وہ وقت بھی آئے محبوبؔ
چار سو دہر میں ایماں کا اجالا دیکھوں
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 144)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.