سانس کے شور کو جھنکار نہ سمجھا جائے
سانس کے شور کو جھنکار نہ سمجھا جائے
ہم کو اندر سے گرفتار نہ سمجھا جائے
اس کو رستے سے ہٹانے کا یہ مطلب تو نہیں
کسی دیوار کو دیوار نہ سمجھا جائے
میں کسی اور حوالے سے اسے دیکھتا ہوں
مجھ کو دنیا کا طرف دار نہ سمجھا جائے
یہ زمیں تو ہے کسی کاغذی کشتی جیسی
بیٹھ جاتا ہوں اگر بار نہ سمجھا جائے
اس کو عادت ہے گھنے پیڑ میں سو جانے کی
چاند کو دیدۂ بے دار نہ سمجھا جائے
اپنی باتوں پہ وہ قائم نہیں رہتا تابشؔ
اس کے انکار کو انکار نہ سمجھا جائے
- کتاب : Ishq Abaab (Pg. 245)
- Author : Abbas Tabish
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.