سانس لیتے رہیں کہ مر جائیں
تجھ سے بچھڑے ہوئے کدھر جائیں
نشترو کارکردگی نہ رکے
یوں نہ ہووے کہ زخم بھر جائیں
ایک شب آپ کے محلے میں
رو گزاریں تو اپنے گھر جائیں
آ ہی پہنچے ہیں یاں تو پھر تم کو
کیوں نہ جی بھر کے دیکھ کر جائیں
سنت یار کو رکھیں ملحوظ
عہد و پیماں کریں مکر جائیں
عشق کی درس گاہ میں ہم لوگ
ایسے بگڑیں کہ بس سدھر جائیں
نقطہ ہو جائیں تیرے کہنے پر
تیری آواز پر بکھر جائیں
روتے رہنا حیات ہے کاظمؔ
رو نہ پائیں تو گھٹ کے مر جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.