Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساقی وہ اور بات ہے مرضی تری نہ ہو

حامد حسن قادری

ساقی وہ اور بات ہے مرضی تری نہ ہو

حامد حسن قادری

MORE BYحامد حسن قادری

    ساقی وہ اور بات ہے مرضی تری نہ ہو

    ممکن نہیں کہ شیشے میں کچھ بھی بچی نہ ہو

    حالت خراب ایسی کسی کی ہوئی نہ ہو

    عیسیٰ بھی آئیں تو بھی مری جاں بری نہ ہو

    سینے میں شور آج ہے کیسا مچا ہوا

    دیکھو تو آرزو کوئی سر پیٹتی نہ ہو

    فرقت میں جان بچنے کی امید تو نہیں

    ہاں اور چار دن مری حالت بری نہ ہو

    کیونکر اٹھائیں صدمۂ رشک رقیب کو

    یہ بات ہم سے تو نہ ہوئی ہے کبھی نہ ہو

    تم ہاتھ میرے سینے پہ رکھو تو ناز سے

    ممکن نہیں کہ درد جگر میں کمی نہ ہو

    کیونکر بنے گا آپ کے آنے سے اس کا کام

    بچنے کی جس غریب کے امید ہی نہ ہو

    کیا کیا بہک رہا ہے یہ باتوں میں دیکھنا

    مجھ کو گمان ہے کہیں واعظ نے پی نہ ہو

    گرتا نہ ایک دن بھی کہ جس میں بجائے اشک

    آنکھوں سے میری خون کی ندی بہی نہ ہو

    وہ شوخ مہرباں ہو تو دنیا ہو مہرباں

    وے مدعی نہ ہو تو کوئی مدعی نہ ہو

    دل پھیرنے کا اس سے نہ ہرگز کروں سوال

    ظالم نے چشم مہر اگر پھیر لی نہ ہو

    کھانے کے واسطے غم الفت نہ ہو اگر

    اس لطف اس مزے سے بسر زندگی نہ ہو

    پہلو میں تم رقیب کے بیٹھو خدا کی شان

    دیکھو قیامت آج کہیں اٹھ کھڑی نہ ہو

    دل تھام کر اٹھا جو ابھی ان کی بزم سے

    مجھ کو گمان ہے کہیں حامدؔ یہی نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے