ساقیا ایسا پلا دے مے کا مجھ کو جام تلخ
ساقیا ایسا پلا دے مے کا مجھ کو جام تلخ
زندگی دشوار ہو اور ہو مجھے آرام تلخ
میں تو شیریں تر شکر سے بھی سمجھتا ہوں اسے
جب وہ دیتے ہیں برا کہہ کر مجھے دشنام تلخ
بزم مے میں ذکر تک آنے نہیں دیتے ہیں وہ
ہے ہمارا نام گویا زہر کا اک جام تلخ
کیا سبب لیتے نہیں وہ نام تک میرا کبھی
خوف اس کا ہے نہ ہو جائیں زبان و کام تلخ
عشق کے پھندے سے بچئے اے حقیرؔ خستہ دل
اس کا ہے آغاز شیریں اور ہے انجام تلخ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.