Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سارے پتھر اور آئینے ایک سے لگتے ہیں

شاہدہ حسن

سارے پتھر اور آئینے ایک سے لگتے ہیں

شاہدہ حسن

MORE BYشاہدہ حسن

    سارے پتھر اور آئینے ایک سے لگتے ہیں

    ایک سی حالت رکھنے والے ایک سے لگتے ہیں

    یوں لگتا ہے جیسے پھر کچھ ہونے والا ہے

    کچھ ہونے سے پہلے لمحے ایک سے لگتے ہیں

    پہلے کوئی راہ زیادہ لمبی لگتی تھی

    اب تو گھر کے سب ہی رستے ایک سے لگتے ہیں

    کیسے پہچانوں میں ان میں کون سے ہیں مرے لوگ

    رات کی آندھی میں سب چہرے ایک سے لگتے ہیں

    کسی کسی کو پیاس بجھانے کا گن آتا ہے

    ورنہ یہ مٹی کے کوزے ایک سے لگتے ہیں

    اپنی کوکھ کی گرمی میں ہوں یا اس سے کچھ دور

    ماں کو اپنے سارے بچے ایک سے لگتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 20.07.2015)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے