ساری دنیا میں دانہ ہے اپنے گھر میں کچھ بھی نہیں
ساری دنیا میں دانہ ہے اپنے گھر میں کچھ بھی نہیں
ایسا لگتا ہے اب اس کے کیسۂ زر میں کچھ بھی نہیں
ذوق نظر پھر آمادہ ہے جلووں کی پیمائش پر
خالی آنکھیں یہ کہتی ہیں چاند نگر میں کچھ بھی نہیں
خود داری بھی کچا شیشہ فن کاری بھی کچی نیند
سب کچھ کھو کر یہ پایا ہے شہر ہنر میں کچھ بھی نہیں
چاروں کھونٹ پھرا ہوں لیکن اپنے آپ کو پا نہ سکا
گھر آ کر یہ راز کھلا ہے سمت و سفر میں کچھ بھی نہیں
پرکھوں سے عنوان سنا ہے بھوک اور نیند میں رشتہ ہے
آج کی رات کٹھن گزرے گی آج تو گھر میں کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.