ساتھ تیرا ہوا اگر محسوس
ساتھ تیرا ہوا اگر محسوس
مجھ کو ہو گا نہ یہ سفر محسوس
حسن جاناں کا ذکر ہو تو زیست
ہونے لگتی ہے مختصر محسوس
ہے گل سر سبد رخ انور
لمحہ لمحہ ہو تازہ تر محسوس
کر رہے ہیں فراق کو دونوں
وہ ادھر اور ہم ادھر محسوس
ہجر کا دکھ نہ ہو تو کیونکر ہو
لذت وصل اس قدر محسوس
ہے وہ ناواقف جنوں جو کرے
دشت کو دشت گھر کو گھر محسوس
روشنی کیا کرے گا دنیا میں
ہو اندھیروں سے جس کو ڈر محسوس
اپنے دل کو ٹٹول کر دیکھو
آنکھ کرتی نہیں اگر محسوس
اپنے ہی خواب میں نہ رہ انجمؔ
عہد کے درد کو بھی کر محسوس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.