ساتھ الفت کے ملے تھوڑی سی رسوائی بھی
ساتھ الفت کے ملے تھوڑی سی رسوائی بھی
وصل کے باد مجھے چاہیے تنہائی بھی
تنگ ہو میرے جنوں سے کہیں چھپ بیٹھی تھی عقل
اور اسے ڈھونڈھنے میں کھو گئی دانائی بھی
عمر جب روٹھی تو اپنا دیا سب کچھ لے چلی
زور بھی ضبط بھی رفتار بھی رعنائی بھی
میں نے چاہا تھا کہ بالکل ہی اکیلا ہو جاؤں
سو گیا غم گئی عشرت گئی تنہائی بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.