Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساون کی پروائی نے کیا دکھتی چوٹ دکھائی ہے

طالب باغپتی

ساون کی پروائی نے کیا دکھتی چوٹ دکھائی ہے

طالب باغپتی

MORE BYطالب باغپتی

    دلچسپ معلومات

    (جولائی 1931ء ؁)

    ساون کی پروائی نے کیا دکھتی چوٹ دکھائی ہے

    کیسے آنسو امڈے ہیں جب یاد تمہاری آئی ہے

    آنکھ سے اوجھل ہو کر دل کو اپنی یاد دلائی ہے

    دل ہی میں آ بیٹھے ہو یہ اور قیامت ڈھائی ہے

    آہیں سرد ہوئی جاتی ہیں تم آئے ہو یا صبح ہوئی

    چاند کی رنگت پھیکی ہے تاروں پہ اداسی چھائی ہے

    اک سناٹا سا طاری ہے چار پہر کے تڑکے سے

    خیر تو ہے یہ آج مریض ہجر نے کیا ٹھہرائی ہے

    دنیا کا دستور یہی ہے دل یوں کب تک روئے گا

    ان اچھی صورت والوں نے کس سے پیت نبھائی ہے

    بادل چیخ اٹھا ہے بجلی ٹوٹ پڑی ہے تھرا کر

    جب ہم نے اپنی برسی برسائی آنکھ اٹھائی ہے

    جسم کے اندر دل کی بے چینی سے یہ معلوم ہوا

    اس گھر میں سب چیزیں اپنی ہیں یہ چیز پرائی ہے

    اب مرنا بھی مشکل ہے وہ پوچھ رہے ہیں بالیں پر

    کس نے اس کو یاد کیا ہے کیسی ہچکی آئی ہے

    تم آخر کیوں کڑھتے ہو طالبؔ کے رونے دھونے پر

    دنیا اس پر ہنستی ہے سب کہتے ہیں سودائی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے