Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سایہ کیے ہوئے تھا جو بادل نہیں رہا

عبید الرحمان نیازی

سایہ کیے ہوئے تھا جو بادل نہیں رہا

عبید الرحمان نیازی

MORE BYعبید الرحمان نیازی

    سایہ کیے ہوئے تھا جو بادل نہیں رہا

    آفات کا یہ مہر مگر ڈھل نہیں رہا

    سر پر تھی اس کی چھاؤں تو موجود تھے حواس

    پگلا گئے ہیں ہم کہ وہ آنچل نہیں رہا

    جیون کی شاہراہ کو روشن کیے ہوئے

    اک ہی تو قمقمہ تھا جو اب جل نہیں رہا

    اک خوبرو پرندہ بڑی دور جا بسا

    اب خواہشوں کا باغ مکمل نہیں رہا

    ٹھہرے ہوئے تھے ہم تو چلے جا رہا تھا وقت

    جب ساتھ چل دئے ہیں تو اب چل نہیں رہا

    دیکھا تو اس طرف کوئی موجود ہی نہ تھا

    جب درمیان خوف کا دلدل نہیں رہا

    میرے تخیلات نے جادو سا کر دیا

    وہ سامنے نہ ہو کے بھی اوجھل نہیں رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے