Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سایا کوئی میں اپنے ہی پیکر سے نکالوں

مظفر وارثی

سایا کوئی میں اپنے ہی پیکر سے نکالوں

مظفر وارثی

MORE BYمظفر وارثی

    سایا کوئی میں اپنے ہی پیکر سے نکالوں

    تنہائی بتا کیسے تجھے گھر سے نکالوں

    اک موج بھی مل جائے اگر مجھ کو صلے میں

    گرتے ہوئے دریا کو سمندر سے نکالوں

    تیشے سے بجاتا پھروں میں بربط کہسار

    نغمے جو مرے دل میں ہیں پتھر سے نکالوں

    لو تیز نہیں کچھ مری آنکھوں ہی کی شاید

    مطلب یہی بے نوریٔ منظر سے نکالوں

    بدلے نہ کوئی رنگ ترا حسن خموشی

    میں بات کے پہلو ترے تیور سے نکالوں

    توبہ نے جگایا مرے اندر کا شرابی

    اب فال بھی ٹوٹے ہوئے ساغر سے نکالوں

    سوچوں کے بیاباں میں لیے پھرتا ہے مجھ کو

    کیا ذہن بھی سودا ہے جسے سر سے نکالوں

    اک نسل سخن مجھ میں ہے آباد مظفرؔ

    صورت نئی ہر لفظ کے اندر سے نکالوں

    مأخذ :
    • کتاب : Kalam-e- muzaffar warsi (Pg. 30)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے