ساز بنے ان اشکوں سے جو بہتے ہیں تنہائی میں
ساز بنے ان اشکوں سے جو بہتے ہیں تنہائی میں
صدیوں کی محرومی رو رو گاتی ہے شہنائی میں
جتنے ہلکے لوگ تھے وہ سب تیر گئے اس پار ہوئے
ایک ہمیں تھے ڈوب گئے جو اپنی ہی گہرائی میں
اپنا بدن سوتا رہتا ہے بستر پر لیکن اکثر
رات گئے ٹہلا کرتا ہے کون مری انگنائی میں
دل ہے کس کا جاں ہے کسی کی اور کس کی ہے یہ نظر
کتنا بکھرا پن پنہاں ہے ایک مری یکجائی میں
ظلم کی شدت خود اپنی ہی موت کا باعث بنتی ہے
جیت کی صورت دیکھ رہے ہیں ہم اپنی پسپائی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.