سب چلے جاؤ مجھ میں تاب نہیں
نام کو بھی اب اضطراب نہیں
خون کر دوں ترے شباب کا میں
مجھ سا قاتل ترا شباب نہیں
اک کتاب وجود ہے تو سہی
شاید اس میں دعا کا باب نہیں
تو جو پڑھتا ہے بوعلی کی کتاب
کیا یہ عالم کوئی کتاب نہیں
اپنی منزل نہیں کوئی فریاد
رخش بھی اپنا بد رکاب نہیں
ہم کتابی سدا کے ہیں لیکن
حسب منشا کوئی کتاب نہیں
بھول جانا نہیں گناہ اسے
یاد کرنا اسے ثواب نہیں
پڑھ لیا اس کی یاد کا نسخہ
اس میں شہرت کا کوئی باب نہیں
- کتاب : Gumaan (Poetry) (Pg. 75)
- Author : Jaun Elia
- مطبع : Takhleeqar Publishers (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.