سب حسینوں میں وہ پیارا خوب ہے
سب حسینوں میں وہ پیارا خوب ہے
ایک چہرہ جسم سارا خوب ہے
ایسے مکھڑے کی بلائیں لیجیے
بھولا بھولا پیارا پیارا خوب ہے
میری محفل میں کبھی آتے نہیں
غیر کے گھر میں گزارا خوب ہے
دونوں آنکھیں قاتل عشاق ہیں
لشکر مژگاں صف آرا خوب ہے
چرخ پر تم کو چڑھا کر دیکھیے
کون سا تاروں میں تارا خوب ہے
تم جو آئے جسم میں جان آ گئی
جان میں پیرا تمہارا خوب ہے
پاس اپنے ہو اگر تصویر یار
زندگانی کا سہارا خوب ہے
کیوں ملیں ہم آپ سے چوری چھپے
بات جو ہے آشکارا خوب ہے
تو کہا میں نے تو آزردہ ہوئے
غیر کی گالی گوارا خوب ہے
چاند سے بڑھتی ہے آنکھوں کی ضیا
خوب روؤں کا نظارا خوب ہے
دوستوں سے انحراف اچھا نہیں
دشمنوں سے بھی مدارا خوب ہے
مانگ بالوں میں ہی کیا ہے آب دار
ڈوب مرنے کو یہ دھارا خوب ہے
آبرو جاتی رہے گی آپ کی
بحرؔ اب اس سے کنارا خوب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.