سب کہیں پیچھے چھوٹ چھاٹ گئے
سب کہیں پیچھے چھوٹ چھاٹ گئے
وہ زمانے وہ ٹھاٹ باٹ گئے
کون تولے گا تجھ کو پھولوں میں
وہ ترازو گئی وہ باٹ گئے
ہم سے اچھے رہے ہمارے بزرگ
زندگی سادگی سے کاٹ گئے
اب رہا کیا ہے ان کتابوں میں
کام کی باتیں لوگ چاٹ گئے
پھر کہیں بھی یہ جی لگا ہی نہیں
ہم تو جانے کو گھاٹ گھاٹ گئے
پیاس اپنی بجھا کے پاگل لوگ
سب کنویں راستے کے پاٹ گئے
جانے کس کے حساب میں عالمؔ
راتیں بوجھل تو دن سپاٹ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.