Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب خلاؤں کو خلاؤں سے بھگو سکتا ہے

ریاض لطیف

سب خلاؤں کو خلاؤں سے بھگو سکتا ہے

ریاض لطیف

MORE BYریاض لطیف

    سب خلاؤں کو خلاؤں سے بھگو سکتا ہے

    آدمی روح کے اندر بھی تو رو سکتا ہے

    یہ سیاہی کا سرا جانے کہاں ہاتھ آئے

    مرا سایا ترا باطن بھی تو ہو سکتا ہے

    دسترس تیرے سمندر کی ہے تجھ سے بھی پرے

    تو مجھے آنکھ سے باہر بھی ڈبو سکتا ہے

    لے تو آیا ہے مجھے موت کی گردش سے الگ

    تو مجھے سانس کے محور پہ بھی کھو سکتا ہے

    اپنے انفاس کی تحریک پہ بکھرا ہے مگر

    تو میرے لمس میں یکجا بھی تو ہو سکتا ہے

    تیری مٹی نے سمویا نہیں تو کیا ہے ریاضؔ

    تو تو اس جسم کے باہر کہیں سو سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے