سب کو بتا رہا ہوں یہی صاف صاف میں
سب کو بتا رہا ہوں یہی صاف صاف میں
جلتے دیے سے کیسے کروں انحراف میں
میں نے تو آسمان کے رنگوں کی بات کی
کہنے لگی زمین بدل دوں غلاف میں
گمراہ کب کیا ہے کسی راہ نے مجھے
چلنے لگا ہوں آپ ہی اپنے خلاف میں
ملتا نہیں ہے پھر بھی سرا آسمان کا
کر کر کے تھک چکا ہوں زمیں کا طواف میں
اب تو بھی آئنے کی طرح بولنے لگا
پتھر سے بھر نہ دوں ترے منہ کا شگاف میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.