سب کو دل کے داغ دکھائے ایک تجھی کو دکھا نہ سکے
سب کو دل کے داغ دکھائے ایک تجھی کو دکھا نہ سکے
تیرا دامن دور نہیں تھا ہاتھ ہمیں پھیلا نہ سکے
تو اے دوست کہاں لے آیا چہرہ یہ خورشید مثال
سینے میں آباد کریں گے آنکھوں میں تو سما نہ سکے
نا تجھ سے کچھ ہم کو نسبت نا تجھ کو کچھ ہم سے کام
ہم کو یہ معلوم تھا لیکن دل کو یہ سمجھا نہ سکے
اب تجھ سے کس منہ سے کہہ دیں سات سمندر پار نہ جا
بیچ کی اک دیوار بھی ہم تو پھاند نہ پائے ڈھا نہ سکے
من پاپی کی اجڑی کھیتی سوکھی کی سوکھی ہی رہی
امڈے بادل گرجے بادل بوندیں دو برسا نہ سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.