سب کو یہ فکر ہاتھ سے اب ایک پل نہ جائے
سب کو یہ فکر ہاتھ سے اب ایک پل نہ جائے
دنیا حدود وقت سے آگے نکل نہ جائے
سب کو فریب دے مگر اتنا رہے خیال
بہروپ بھرتے بھرتے یہ چہرہ بدل نہ جائے
غم سے نباہ کیجیے اس تمکنت کے ساتھ
دل کا شرارہ آنکھ کی حد تک مچل نہ جائے
ذوق نظر دیا ہے تو ظرف نظر بھی دے
ڈر ہے مجھے شعور کی وسعت نگل نہ جائے
سنتا ہوں آپ میری عیادت کو آئیں گے
کرتا ہوں سو جتن کہ طبیعت سنبھل نہ جائے
وہ درد ہے کہ پھٹ نہ پڑے دل کہیں ندیمؔ
وہ خوف ہے کہ ریڑھ کی ہڈی پگھل نہ جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.