سب کچھ جھوٹ ہے لیکن پھر بھی بالکل سچا لگتا ہے
سب کچھ جھوٹ ہے لیکن پھر بھی بالکل سچا لگتا ہے
جان بوجھ کر دھوکہ کھانا کتنا اچھا لگتا ہے
اینٹ اور پتھر مٹی گارے کے مضبوط مکانوں میں
پکی دیواروں کے پیچھے ہر گھر کچا لگتا ہے
آپ بناتا ہے پہلے پھر اپنے آپ مٹاتا ہے
دنیا کا خالق ہم کو اک ضدی بچہ لگتا ہے
اس نے ساری قسمیں توڑیں سارے وعدے جھوٹے تھے
پھر بھی ہم کو اس کا ہونا اب بھی اچھا لگتا ہے
اسے یقیں ہے بے ایمانی بن وہ بازی جیتے گا
اچھا انساں ہے پر ابھی کھلاڑی کچا لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.