سب توڑ کے بندھن دنیا کے میں پیار کی جوت جگاؤں گی
سب توڑ کے بندھن دنیا کے میں پیار کی جوت جگاؤں گی
اب مایا جال سے نکلوں گی اور جوگنیا کہلاؤں گی
تو نے تو پریم کی کٹیا کو پل بھر میں جلا کر راکھ کیا
اب میری چتا تیار کرو میں ساتھ ستی ہو جاؤں گی
یہ دنیا لوبھن ناری ہے ہنس ہنس کر سب سے کہتی ہے
تم سونے کے بن کر آؤ میں جے مالا پہناؤں گی
تم من دھن پریم کے مندر پر میں وار کے باہر بیٹھی ہوں
اک سانس کی دوری اٹکی ہے اب اس کی بھینٹ چڑھاؤں گی
یہ میلی اوڑھنی اوڑھوں گی وہ آئے گا تو دھو لوں گی
وہ کھیلے دھن میں دولت میں اب میں اس دوار نہ جاؤں گی
اک مورکھ سے بیوپاری نے بن مول مرا من بیچ دیا
میں نگری نگری گھوموں گی اور پریم کا مول چکاؤں گی
نینوں کا کجرا بھیگ گیا بینی کا گجرا ٹوٹ گیا
اب بھور بھئے گھر آیا تو بن کر میں سو جاؤں گی
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 247)
- Author : shahzaad ahmad
- مطبع : Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.