صبا دیکھ اک دن ادھر آن کر کے
صبا دیکھ اک دن ادھر آن کر کے
یہ دل بھی پڑا ہے گلستان کر کے
یہی دل جو اک بوند ہے بحر غم کی
ڈبو دے گا سب شہر طوفان کر کے
میاں دل کو اس آئنہ رو کے آگے
جو رکھنا تو یک لخت حیران کر کے
خدا جانے کیا اصلیت غیر کی ہے
دکھے ہے بنی نوع انسان کر کے
اسے اب رقیبوں میں پاتے ہیں اکثر
رکھا جس کو خود سے بھی انجان کر کے
دکھا دیں گے اچھا اسی فصل گل میں
گریبان کو ہم گریبان کر کے
ہمارے تو اک گھر بھی ہے بھائی مجنوں
پڑے ہیں اسی کو بیابان کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.