سبیل سجدۂ نا مختتم بناتے ہوئے
سبیل سجدۂ نا مختتم بناتے ہوئے
خدا تک آئے ہیں کیا کیا صنم بناتے ہوئے
غرور عشق میں اک انکسار فقر بھی ہے
خمیدہ سر ہیں وفا کو علم بناتے ہوئے
ترے خیال کی رو ہے کہ کوئی موج طرب
گزر رہی ہے عجب زیر و بم بناتے ہوئے
جبین وقت پہ ثبت اپنا نقش اس نے کیا
دلوں کے داغ چراغ حرم بناتے ہوئے
تو کیا ضرور کہ تحقیر خلق کرتے پھرو
اک اپنا عکس انا محتشم بناتے ہوئے
گزارتے ہیں کہاں زندگی گزرتی ہے
بس ایک راہ بہ سوئے عدم بناتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.