سبز موسم کی رفاقت اس کا کاروبار ہے
سبز موسم کی رفاقت اس کا کاروبار ہے
پیڑ کب سوکھے ہوئے پتوں کا حصے دار ہے
پھر مہاجن بانٹ لیں گے اپنی ساری کھیتیاں
قرض کی فصلوں پہ جینا کس قدر دشوار ہے
احتیاط و خوف والے ڈوبتے ہیں بیشتر
جن کو ہے خود پر بھروسہ وہ ندی کے پار ہے
مطمئن بیٹھے ہو تم نے یہ بھی سوچا ہے کبھی
جس کا سایہ سر پہ ہے وہ ریت کی دیوار ہے
آگ کا لشکر ہے صف باندھے ہمارے سامنے
کیا کریں ہم ہاتھ میں تو موم کی تلوار ہے
پتھروں کو شہر کے رہتی ہے موقع کی تلاش
کانچ کے پیکر میں رہنا کس قدر دشوار ہے
- کتاب : Lehja-e-Gul (Pg. 46)
- Author : Farooq Anjum
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy, Bhopal (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.