سچے دل سے وعدہ کیا ہو ایسا بھی تو ہو سکتا ہے
دلچسپ معلومات
(سویت روس کے بکھرنے پر)
سچے دل سے وعدہ کیا ہو ایسا بھی تو ہو سکتا ہے
اس کا کیا ہے بھول گیا ہو ایسا بھی تو ہو سکتا ہے
فتنہ گر کا روپ نیا ہو ایسا بھی تو ہو سکتا ہے
مجھ سے مل کر اس سے ملا ہو ایسا بھی تو ہو سکتا ہے
عشق محبت لاگ لگاوٹ شاید اس میں کچھ بھی نہ ہو
صرف تمہیں محسوس ہوا ہو ایسا بھی تو ہو سکتا ہے
آپ مرے قاتل کیوں کر ہوں جھوٹ کسی نے اڑایا ہوگا
آپ کا چہرہ اس جیسا ہو ایسا بھی تو ہو سکتا ہے
اہل بصیرت دھوکا کھا کر غیر کی باتوں میں آئے ہوں
گھر کا بھیدی کوئی رہا ہو ایسا بھی تو ہو سکتا ہے
پہلے بھی ابنائے وطن نے بیچا ہے ناموس وطن کو
وقت نے خود کو دہرایا ہو ایسا بھی تو ہو سکتا ہے
زعم حکومت نے ٹھکرایا رہبر دیں کی دعوت حق کو
اس کا یہ انجام ہوا ہو ایسا بھی تو ہو سکتا ہے
دل تو آخر دل ہے یاراں کب تک ان کے روکے رکتا
پکا پھوڑا پھوٹ بہا ہو ایسا بھی تو ہو سکتا ہے
ختم سفر پر اہل مسافت اتنے کیوں مایوس ہوئے ہو
اس منزل سے سفر نیا ہو ایسا بھی تو ہو سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.