صدمے جھیلوں جان پہ کھیلوں اس سے مجھے انکار نہیں ہے
صدمے جھیلوں جان پہ کھیلوں اس سے مجھے انکار نہیں ہے
لیکن ترے پاس وفا کا کوئی بھی معیار نہیں ہے
یہ بھی کوئی بات ہے آخر دور ہی دور رہیں متوالے
ہرجائی ہے چاند کا جوبن یا پنچھی کو پیار نہیں ہے
ایک ذرا سا دل ہے جس کو توڑ کے بھی تم جا سکتے ہو
یہ سونے کا طوق نہیں یہ چاندی کی دیوار نہیں ہے
ملاحوں نے ساحل ساحل موجوں کی توہین تو کر دی
لیکن پھر بھی کوئی بھنور تک جانے کو تیار نہیں ہے
پھر بھی وہی سیلاب حوادث جانے دو اے ساحل والو
یا اس بار سفینہ ڈوبا یا اس کے منجدھار نہیں ہے
قید قفس کے بعد کرے گا قید گلستاں کون گوارا
اب بھی وہی زنجیریں ہیں گو پہلی سی جھنکار نہیں ہے
- کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 54)
- Author : Qateel Shifai
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.