سفر کروں تو برابر دکھائی دیتا ہے
سفر کروں تو برابر دکھائی دیتا ہے
نظر سے دور ہوا گھر دکھائی دیتا ہے
کھلی نگاہ سے دنیا کو تو نے دیکھا نہیں
کھلی نگاہ سے بہتر دکھائی دیتا ہے
وہ شخص جس نے مہیا کرائی چھت مجھ کو
سلگتی دھوپ میں اکثر دکھائی دیتا ہے
بسا ہوا ہے مرے ذہن میں وہ مثل محل
تمہیں جو گھر ابھی کھنڈر دکھائی دیتا ہے
تلاش دوست میں یہ مسئلہ عجب آیا
صف عدو میں بھی رہبر دکھائی دیتا ہے
مخالفت ہو اگر دل میں یا ہو تنگ نظر
تو ماہتاب بھی پتھر دکھائی دیتا ہے
تو کیا یہ مان لوں دھوکا نظر کا ہے یہ اذانؔ
وہ سامنے تو نہیں پر دکھائی دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.