سفر کے بیچ وہ بولا کہ اپنے گھر جاؤں
سفر کے بیچ وہ بولا کہ اپنے گھر جاؤں
اندھیری رات میں تنہا میں اب کدھر جاؤں
مجھے بگاڑ دیا ہے مرے ہی لوگوں نے
کوئی خلوص سے چاہے تو میں سنور جاؤں
مری جدائی میں گزری ہے زندگی کیسی
یہ جی میں آئی ہے اس بار پوچھ کر جاؤں
بتا تو کفر کا فتویٰ لگائے گا مجھ پر
خدا میں مانوں تجھے اور پھر مکر جاؤں
تو سبز جھیل کے پانی میں ڈھونڈتا ہی رہے
میں چاند اوک میں بھر لوں کمال کر جاؤں
بلا کا خوف تھمایا ہے آئنوں نے مجھے
میں عکس اپنا جو دیکھوں تو جیسے ڈر جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.