Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر سے مجھ کو بد دل کر رہا تھا

شارق کیفی

سفر سے مجھ کو بد دل کر رہا تھا

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    سفر سے مجھ کو بد دل کر رہا تھا

    بھنور کا کام ساحل کر رہا تھا

    وہ سمجھا ہی کہاں اس مرتبے کو

    میں اس کو دکھ میں شامل کر رہا تھا

    ہماری فتح تھی مقتول ہونا

    یہی کوشش تو قاتل کر رہا تھا

    کوئی تو تھا مرے ہی قافلے میں

    جو میرا کام مشکل کر رہا تھا

    وہ ٹھکرا کر گیا اس دور میں جب

    میں جو چاہوں وہ حاصل کر رہا تھا

    تری باتوں میں یوں بھی آ گیا میں

    بھٹکنے کا بہت دل کر رہا تھا

    کوئی مجھ سا ہی دیوانہ تھا شاید

    جو ویرانے میں محفل کر رہا تھا

    یہ دل خود غرض دل غم خوار تیرا

    خوشی غم میں بھی حاصل کر رہا تھا

    سمجھتا تھا میں سازش آئنے کی

    مجھے میرے مقابل کر رہا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 53)
    • Author :شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے