سحر نا آشنا کوئی نہیں ہے
سحر نا آشنا کوئی نہیں ہے
مگر اب جاگتا کوئی نہیں ہے
پیامی بن کے آتے تھے پرندے
مگر اب رابطہ کوئی نہیں ہے
شکستہ پا نہیں ہیں ہم درختو
کریں کیا راستہ کوئی نہیں ہے
کوئی لوٹا نہیں گھر سے نکل کر
مگر یہ سوچتا کوئی نہیں ہے
بہا لو تم ہی اپنے ساتھ موجو
ہمارا آسرا کوئی نہیں ہے
ہم اس کی کھوج میں نکلے ہوئے ہیں
ہمیں اپنا پتہ کوئی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.