سہمے نحیف دریا کے دھارے کی بات کر
سہمے نحیف دریا کے دھارے کی بات کر
اب دشت بے کراں کے کنارے کی بات کر
دنیا کے مسئلوں میں مجھے بھی شریک رکھ
میرے دریدہ دل کے بھی چارے کی بات کر
رہنے دے ذکر سود کسی اور وقت پر
راہ وفا میں میرے خسارے کی بات کر
معیار کے نہ مجھ کو کم و بیش میں پرکھ
تجھ کو اگر قبول ہوں سارے کی بات کر
ہم بوریا نشین ترے شاہ بھی تو ہیں
یا لوٹ جا یا ساتھ گزارے کی بات کر
اب آسمان سارا مری دسترس میں ہے
انگلی اٹھا کسی بھی ستارے کی بات کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.