Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سجدے ترے کہنے سے میں کر لوں بھی تو کیا ہو

قمر جلالوی

سجدے ترے کہنے سے میں کر لوں بھی تو کیا ہو

قمر جلالوی

MORE BYقمر جلالوی

    سجدے ترے کہنے سے میں کر لوں بھی تو کیا ہو

    تو اے بت کافر نہ خدا ہے نہ خدا ہو

    غنچے کے چٹکنے پہ نہ گلشن میں خفا ہو

    ممکن ہے کسی ٹوٹے ہوئے دل کی صدا ہو

    کھا اس کی قسم جو نہ تجھے دیکھ چکا ہو

    تیرے تو فرشتوں سے بھی وعدہ نہ وفا ہو

    انساں کسی فطرت پہ تو قائم ہو کم از کم

    اچھا ہو تو اچھا ہو برا ہو تو برا ہو

    اس حشر میں کچھ داد نہ فریاد کسی کی

    جو حشر کہ ظالم ترے کوچے سے اٹھا ہو

    اترا کے یہ رفتار جوانی نہیں اچھی

    چال ایسی چلا کرتے ہیں جیسی کہ ہوا ہو

    مے خانے میں جب ہم سے فقیروں کو نہ پوچھا

    یہ کہتے ہوئے چل دیئے ساقی کا بھلا ہو

    اللہ رے او دشمن اظہار محبت

    وہ درد دیا ہے جو کسی سے نہ دوا ہو

    تنہا وہ مری قبر پہ ہیں چاک گریباں

    جیسے کسی صحرا میں کوئی پھول کھلا ہو

    منصور سے کہتی ہے یہی دار محبت

    اس کی یہ سزا ہے جو گنہ گار وفا ہو

    جب لطف ہو اللہ ستم والوں سے پوچھے

    تو یاس کی نظروں سے مجھے دیکھ رہا ہو

    فرماتے ہیں وہ سن کے شب غم کی شکایت

    کس نے یہ کہا تھا کہ قمرؔ تم ہمیں چاہو

    مأخذ :
    • کتاب : Auj-Qamar (Pg. 137)
    • Author : Ustad Sayed Mohd. Hussain Qamar Jalalvi
    • مطبع : Shaikh Shokat Ali And Sons (1952)
    • اشاعت : 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے