سکی کا چہرہ سو جگ میں روشن انچل تو سس سے ڈھلک رہیا ہے
سکی کا چہرہ سو جگ میں روشن انچل تو سس سے ڈھلک رہیا ہے
تو اشک کھا کھا پہکے پڑی ہیں چندر سورج کا جھلک رہیا ہے
چتاری صورت جو تج سکی کی چتر نسنگ کر قلم سٹے ہیں
عطارد جیسا قلم لے ہٹ میں فلک کے اوپر اودک رہیا ہے
یوں تج ادھر کے طرف کے جگ میں متھالی شہد و شکر سوں بھر رہے
سچیچ پیاری تیرچ مک کے نمک سوں جاتاں نمک رہیا ہے
فدا ہے تج قد اپر تھے سورج بلا دور ہویں نس دن
اسی تھے تجھ قد کوں دیکھ حیراں سچیچ خم ہو فلک رہیا ہے
یوں تجھ نظر کا جو برق شمشیر کے دلاں کو جو کتلہ کیتا
سینے میں عاشق کے تیر ہو کر یو تجھ نین کا پلک رہیا ہے
فدائی عاشق ترا اے موہن دیا ہے تشبیہ اس وضع سوں
ہے ناگ بالاں دھے جوبن پر سورج بی جیوں جھلک رہیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.