سلامت آئے ہیں پھر اس کے کوچہ و در سے
سلامت آئے ہیں پھر اس کے کوچہ و در سے
نہ کوئی سنگ ہی آیا نہ پھول ہی برسے
میں آگہی کے عجب منصبوں پہ فائز ہوں
کہ آپ اپنا ہی منکر ہوں اپنے اندر سے
نہ جانے کس کو یہ اعزاز فن ملا ہوگا
تمام شہر میں بکھرے ہوئے ہیں پتھر سے
اب اس کے موج و تلاطم میں ڈوبنے سے نہ ڈر
گہر بھی تجھ کو ملے تھے اسی سمندر سے
یہ اہتمام چراغاں بھی کس کمال کا ہے
دیے جلے ہیں تو میں بجھ گیا ہوں اندر سے
عجب سماں تھا کہ اب تک ہیں زخم زخم آنکھیں
میں کور چشم بھلا آگہی کے منظر سے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 484)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.