سمجھ کے فرض کبھی دن کو رات مت کرنا
سمجھ کے فرض کبھی دن کو رات مت کرنا
گزرتے لمحوں سے تقسیم ذات مت کرنا
بچا کے تیز ہوا میں بکھرنا پڑتا ہے
انا کو نظر غم حادثات مت کرنا
نہ جانے کون کہاں کیا سوال کر بیٹھے
غبار راہ گزر اپنے ساتھ مت کرنا
سمیٹنا نہ سر راہ خواب کی کرچیں
لہو لہان کبھی اپنے ہاتھ مت کرنا
نہیں گناہ کسی شے کی آرزو لیکن
اس آرزو کو غم کائنات مت کرنا
ہیں درمیاں میں ابھی فاصلے اصولوں کے
قریب آ کے ابھی مجھ سے بات مت کرنا
زوال ذات تو پروازؔ سب کی قسمت ہے
یقین دل کو مگر بے ثبات مت کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.