Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمجھ کے رستہ ادھر سے گزرنے والوں نے

ازلان شاہ

سمجھ کے رستہ ادھر سے گزرنے والوں نے

ازلان شاہ

MORE BYازلان شاہ

    سمجھ کے رستہ ادھر سے گزرنے والوں نے

    کہیں کا چھوڑا نہ دل سے اترنے والوں نے

    بنے بنائے ہوئے راستوں پہ چلتے ہوئے

    خدا بنائے خدائی سے ڈرنے والوں نے

    ہزار چھید کئے جھولیوں میں اپنوں کی

    تمہارے نام پہ خیرات کرنے والوں نے

    طویل عمر کی ڈھیروں دعائیں بھیجی ہیں

    مرے چراغ کو پانی سے بھرنے والوں نے

    ہماری آنکھ میں اک بوند بھی نہیں چھوڑی

    مثال ابر فلک پر ابھرنے والوں نے

    یہ کس طرح کے عجب واہموں میں ڈال دیا

    شراب و شہد کی تصدیق کرنے والوں نے

    زبان بندی پہ مجبور ہو گئی دنیا

    وہ کھیل کھیلا ہے حیرت سے مرنے والوں نے

    چراغ راہ کو غارت گری سکھائی ہے

    ہوائے شہر پہ الزام دھرنے والوں نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے