سمجھتا ہوں کہ تو مجھ سے جدا ہے
سمجھتا ہوں کہ تو مجھ سے جدا ہے
شب فرقت مجھے کیا ہو گیا ہے
ترا غم کیا ہے بس یہ جانتا ہوں
کہ میری زندگی مجھ سے خفا ہے
کبھی خوش کر گئی مجھ کو تری یاد
کبھی آنکھوں میں آنسو آ گیا ہے
حجابوں کو سمجھ بیٹھا میں جلوہ
نگاہوں کو بڑا دھوکا ہوا ہے
بہت دور اب ہے دل سے یاد تیری
محبت کا زمانہ آ رہا ہے
نہ جی خوش کر سکا تیرا کرم بھی
محبت کو بڑا دھوکا رہا ہے
کبھی تڑپا گیا ہے دل ترا غم
کبھی دل کو سہارا دے گیا ہے
شکایت تیری دل سے کرتے کرتے
اچانک پیار تجھ پر آ گیا ہے
جسے چونکا کے تو نے پھیر لی آنکھ
وہ تیرا درد اب تک جاگتا ہے
جہاں ہے موجزن رنگینئ حسن
وہیں دل کا کنول لہرا رہا ہے
گلابی ہوتی جاتی ہیں فضائیں
کوئی اس رنگ سے شرما رہا ہے
محبت تجھ سے تھی قبل از محبت
کچھ ایسا یاد مجھ کو آ رہا ہے
جدا آغاز سے انجام سے دور
محبت اک مسلسل ماجرا ہے
خدا حافظ مگر اب زندگی میں
فقط اپنا سہارا رہ گیا ہے
محبت میں فراقؔ اتنا نہ غم کر
زمانے میں یہی ہوتا رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.