Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنبھالے ابر کرم تو سنبھل بھی سکتی ہے

ہاجرہ نور زریاب

سنبھالے ابر کرم تو سنبھل بھی سکتی ہے

ہاجرہ نور زریاب

MORE BYہاجرہ نور زریاب

    سنبھالے ابر کرم تو سنبھل بھی سکتی ہے

    یہ دل کی شاخ ابھی پھول پھل بھی سکتی ہے

    بجھاؤ مغربی آتش کی بڑھ کے چنگاری

    کہ اس سے مشرقی تہذیب جل بھی سکتی ہے

    عروج ظرف کی حد سے نکل نہ جائے کہیں

    یہ شے فراز پہ جا کر پھسل بھی سکتی ہے

    ہم آج زور محبت کا آزمائیں گے

    سنا ہے رخ یہ ہوا کا بدل بھی سکتی ہے

    یہ سرد سرد ہوائیں یہ چاندنی یہ فراق

    ترے لئے یہ طبیعت مچل بھی سکتی ہے

    کسی پہ مرنے سے پہلے مجھے نہ تھا معلوم

    کہ ایسے جینے کی حسرت نکل بھی سکتی ہے

    قدم قدم پہ اجالوں کا اہتمام کرو

    کہ چلتے چلتے کہیں شام ڈھل بھی سکتی ہے

    کمال ضبط کو میرے مرا خدا رکھے

    یہ مفلسی مرے ٹکڑوں پہ پل بھی سکتی ہے

    خلوص مہر و وفا پیار اور محبت سے

    بدل کے دیکھیے دنیا بدل بھی سکتی ہے

    ہری بھری سی رتوں میں یہ ڈھل بھی سکتی ہے

    خزاں کی زرد سی رنگت بدل بھی سکتی ہے

    ادب کی شان بنوں آرزو یہ ہے زریابؔ

    مگر یہ کیا مری حسرت نکل بھی سکتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے